Do you really know what is obesity? There are different definitions of obesity. Generally, a person is considered obese if their weight is greater than what is considered normal or healthy. You can also define it as a chronic condition involving the accumulation of an access amount of body fat. Read More...
موٹاپا کیوں ہے؟ اس کی کیا وجوہات ہیں؟ انسان کب اپنے اوپر چربی کی تہہ چڑھاتا ہے؟ بعض اوقات یہ انجانے میں ہو جایا کرتا ہے اور بعض اوقات اس کے کچھ عوامل ہوا کرتے ہیں اور جو کہ انسان کی اپنی غلطی کے نتیجے میں بھی یہ مرض لاحق ہوا کرتا ہے۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ اگر جسم کا وزن زیادہ ہوجائے تو اسے کم کیسے کیا جائے کیونکہ سب سے مشکل مرحلہ جسم کے وزن کو کم کرنے کا ہے، کم وزن کو زیادہ کرنا نسبتاً آسان ہوتا ہے۔
نوے فیصد ایسے افراد ہیں جو اپنی غلطی سے اس مرض کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اسے نا صرف مرض کہا جاتا ہے بلکہ اسے ام الامراض بھی کہا جاتا ہے کہ اگر موٹاپا طاری ہوگیا تو دمے کی شکایت بھی ہوسکتی ہے، دل کیلئے مسئلے کا باعث ہوسکتا ہے کہ پہلے جس سائز کو دل خون پہنچا رہا تھا اب اس سائز میں اضافہ ہوچکا ہے اسی طرح زیادہ وزن کی وجہ سے ہمارے جوڑ جو کہ پہلے ایک مخصوص وزن اٹھا رہے تھے اب وزن زیادہ ہوگیا تو جوڑوں میں درد کی کیفیت تک بات پہنچ جاتی ہے۔ اسی طرح نظام ہاضمہ کے مسائل سامنے آتے ہیں اور جگر تک بلکہ جگر کے فیٹی لیور تک بات جا پہنچتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ نیند کے مسائل سامنے آتے ہیں اور پھر آنتوں میں رکاوٹوں کے مسائل آتے ہیں، قبض ہوتا ہے اور بہت سے افراد جو موٹے ہوتے ہیں ان میں سے اکثریت بواسیر کا شکار ہوجاتی ہے۔ یہ وہ مسائل ہیں جو موٹاپے کے مرض کے ساتھ سامنے آنا شروع ہوجاتے ہیں اور اس میں خواتین اور مرد دونوں یکساں طور پر شکار ہوا کرتے ہیں۔
اب بات یہاں سے شروع کرتے ہیں جو کچھ ہم کھاتے پیتے ہیں ہمیں اس چیز کا علم ہونا چاہیے کہ ہمارے جسم کو کتنی خوراک کی ضرورت ہے اور کب خوراک کی ضرورت ہے۔ اس میں سب سے پہلا اصول جو کہ بخاری سے ہمیں سامنے آتا ہے کہ
جب بھوک لگے تو کھانا کھایا جائے اور جب ابھی بھوک باقی ہو تو کھانا چھوڑ دیا جائے
یہ اتنا بڑا اصول ہے کہ اس اصول کو اپنانے والا شخص انتہائی سڈول، چاق و چوبند، چست و چالاک، انتہائی ایکٹو ہوتا ہے، اس کے تمام حواس بہترین طور پر کام کرتے ہیں اور وہ تھکاوٹ کا شکار نہیں ہوا کرتا، یعنی اس اصول کے بہت سے فوائد ہیں۔ لیکن ہم یہ دیکھیں گے کہ ہم کہاں غلطی کرتے ہیں؟
ایک صحت مند انسان خواہ اس کا وزن کتنا ہی کیوں نہ ہو اسے روزانہ کم و بیش 2 ہزار کیلوریز درکار ہیں۔ اب اس میں کمی بیشی اس طرح ہوتی ہے کہ ایک انسان جسے معلوم ہے کہ اسے 2 ہزار حرارے چاہیے لیکن وہ ایک ایسا کام کرتا ہے کہ جس میں اسے سارا دن آفس میں بیٹھنا ہے، یا ایک ایسا کام ہے کہ جس میں محنت و مشقت زیادہ نہیں ہے، دوسری جانب ایک مزدور ہے جو بوریاں اٹھاتا ہے، سڑکوں پر کدال چلاتا ہے ، کھیتوں میں ہل چلاتا ہے اسے کیلوریز کی ضرورت زیادہ ہوگی بہ نسبت پہلے شخص کے۔ اور اسے ہرصورت میں اپنے 2 ہزار حرارے پورے کرنے لازمی ہیں خواہ اس کا وزن کتنا ہی ہو۔ لیکن ہماری اکثریت خاص طور پر خواتین بہت زیادہ محنت و مشقت کا کام تو نہیں کرتیں، گھر میں ایک دو گھنٹے کا کام کیا اور اس کے بعد انہیں یقیناً آرام کا وقت مل جاتا ہے یا ایسا کام کرنا پڑتا ہے جس میں محنت مشقت نہیں ہے۔
اس کی نشانی یہ ہے کہ جسم سے پسینہ خارج ہونے لگے اور نبض کی رفتار تیز ہوجائے، سانس کی رفتار تیز ہوجائے یہ وہ صورت ہے جس میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ زیادہ توانائی یا زیادہ کیلوریز خرچ ہورہی ہیں۔
یہ جاننے کیلئے کہ ایک دن میں کتنی کیلوریز کا استعال کیا جائے، اپنے وزن کو پاؤنڈز میں لیجئے اور 12 سے ضرب دیجئے، 100 پاؤنڈز کا وزن اگر 12 سے ضرب دیا جائے تو جواب 1200 آتا ہے، یعنی ایک دن میں آپکو 1200 کیلوریز یعنی حرارے استعمال کرنے ہیں۔ وزن کم کرنے کیلئے اپنی کیلوریز کا استعمال کم سے کم کرتے جائیں گے تو آپ کا وزن کم ہوتا جائے گا یہ مردوں کیلئے ہے خواتین اس میں سے چھے فیصد کیلوریز کا استمعال کم کریں گی۔ یعنی سو پاؤنڈز کے لئے انہیں 1128 کیلوریز درکار ہیں۔
اگر ایک شخص کا وزن 100 پاؤنڈ ہے اور اسے 1200 کیلوریز کی ضرورت ہے تو وہ پہلے پندرہ سے بیس دن 1000 کیلوریز کی چیزیں کھالے۔ 200 کیلوریز نہیں ملیں گی تو جسم میں جو کیلوریز چربی کی صورت میں جمع ہیں وہ استعمال ہونا شروع ہوجائیں گی اور اس طرح سے اس کا وزن کم ہونا شروع ہوجائے گا۔اس کے ساتھ ساتھ آپ نے وہ چیزیں بھی استعمال کرنی ہیں جس سے پیٹ صاف ہوتا رہے اور موٹاپے کی وجہ سے دیگر بیماریاں قریب آسکتی ہیں تو ان بیماریوں سے بچنے کا طریقہ ہمارے پاس ہونا چاہیے کہ ہمیں کیا کرنا ہے۔
اگر ہم توانائی یا کیلوریز کا چارٹ دیکھیں تو اس میں جگہ جگہ یہ لکھا ہوتا ہے کہ کس سبزی میں، کس ترکاری میں، دودھ میں، کس پھل میں، کس گوشت میں ، کتنے کتنے حرارے موجود ہیں تو اگر ہمارا وزن زیادہ ہے اس کا ایک آسان فارمولا یہ ہے کہ ہم اپنی کیلوریز کی جو ضروریات ہیں اسے کم کر دیں۔
علاوہ ازیں ہمیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ کس کام کو کرنے سے ہمارے جسم سے کتنے حرارے خرچ ہورہے ہیں، یعنی اگر کسی کام کو ایک گھنٹہ کیا جائے تو اس گھنٹے میں کتنی کیلوریز استعمال ہوں گی۔ مثلاً ایک شخص ایک گھنٹہ سیڑھیاں چڑھتا ہے تو ایک گھنٹہ سیڑھیاں چڑھنے میں 1100 حرارے استعمال ہوں گے، اسی طرح تیراکی میں ایک گھنٹہ میں 500 حرارے خرچ ہوں گے، دوڑنے میں 550۔ اور اسی طرح اگر ایک شخص سو رہا ہے تو سونے کے دوران ایک گھنٹہ میں 60 کیلوریز استعمال ہوتی ہیں، ایک شخص اگر بیٹھا ہوا ہے تو بیٹھنے کی صورت میں ایک گھنٹہ میں 90 کیلوریز استعمال ہوں گی، ایک شخص اگر لیٹا ہوا ہے اور کوئی کام نہیں کررہا ہے تو اس کی 70 کیلوریز ایک گھنٹہ میں صرف ہوں گی۔ خواتین گھر کا کام کاج ایک گھنٹہ کرتی ہیں مثلاً کھانا پکایا ہے، برتن دھوئے ہیں، صفائی کی ہے وغیرہ تو اس ایک گھنٹہ میں 170 کیلوریز استعمال ہوجاتی ہیں۔ یہاں سے ایک بات اور سامنے آئی ہے کہ اکثر خواتین کہتی ہیں کہ ہم نے اتنا کام کیا ہے تو ہم پر موٹاپا کیوں آرہاہے، وزن زیادہ کیوں ہورہا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ گھر کے کام کاج کو جتنا بھی مشقت سے کیا جائے تو اس میں زیادہ سے زیادہ 170-200 کیلوریز خرچ ہوتی ہیں۔ اب اگر کیلوریز کو کم کرنا ہے تو دوڑنا ہوگا، تیز چلنا ہوگا، ایک گھنٹہ تیز چلنے کے دوران تقریباً 400 کیلوریز خرچ ہوجاتی ہیں۔
آج ہم طبّ نبوی ﷺ اور اسلامی تعلیمات کی روشنی میں اس بات کا جائزہ لیں گے کہ اگر وزن زیادہ ہوگیا ہے تو اسے ذرا سی جدوجہد سے کیسے ایک معیار تک لایا جاسکتا ہے۔
جوڑوں کا درد ہوچکا ہے تو زیادہ وزن والوں کو یہ دیکھنا ہوگا کہ ان کے جوڑوں کا درد کیسے کنٹرول کیا جائے، معدے میں گیسز ہوجاتی ہیں، اور آنتوں میں قبض ہوجاتا ہے تو یہ سب ہم احادیث مبارکہ کی روشنی میں ابھی آپ کو بتائیں گے جوکہ ہمیں موٹاپے جیسے مرض سے نجات دلاتی ہیں۔
ابن سینا اور ابو نُعیم کی احادیث میں ہے کہ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا ہے کہ
مریض کو غیر ضروری طور پر بھوکا نہ رکھا جائے ، یعنی بلاوجہ بھوکا نہ رہے
ہمارے یہاں ایک اصول بن چکا ہے کہ جیسے ہی کسی شخص کا وزن زیادہ ہوگیا تو وہ کہتے ہیں کہ ہم نے ناشتہ کرنا چھوڑ دیا ہے، یعنی ناشتے سے خود کو محروم کرلیتا ہے، یا پھر اسے یہ بتایا جاتا ہے کہ اگر تم ناشتہ نہیں کرو گے تو وزن کم ہوجائے گا، حالانکہ ہوتا یہ ہے کہ ناشتہ نہ کرنے سے جو موٹاپا طاری ہوتا ہے وہ عام طور پر زیادہ کھانے کے موٹاپے سے زیادہ خطرناک ہوتا ہے۔ اس کیلئے ابن عساکر کی حدیث مبارکہ ہے۔
بہترین ناشتہ وہ ہے جو صبح جلدی کیا جائے
اور سائنس نے جو اس پر تشریح کی ہے کہ صبح جاگنے کے آدھے گھنٹے کے اندر ناشتہ لازمی کرلیا جائے، چاہے ایک بسکٹ ہی کیوں نہ کھالیا جائے، اگر ایسا نہ کیا جائے تو جسم کی انرجی استعمال ہوگی اور اس کی جگہ جو پُر کی جائے گی وہ موٹاپے کی صورت میں کی جائے گی۔ ایسا آدمی جو صبح ناشتہ جلدی نہیں کرتا اس کا جسم پھولنا شروع ہوجاتا ہے۔ لہذا حدیث مبارکہ اور سائنس کی روشنی میں صبح کا ناشتہ جلدی کیا جائے، اس کا خیال لازمی رکھا جائے۔
بہت سے لوگ یہ کرتے ہیں کہ رات کا کھانا چھوڑ دیتے ہیں تو میڈیکل سائنس میں جو رات کو کھانا نہ کھانے والے امراض ہیں، اس کا ایک الگ موضوع ہے۔ رات کو کھانا نہ کھانے کا سب سے بڑا مسئلہ جو ہوسکتا ہے وہ نفسیاتی مسئلہ ہوسکتا ہے اس کے ساتھ ہی نیند کا غائب ہوجانا، بھوک کا غائب ہوجانا وغیرہ بھی۔ اس سلسلے میں ایک اور حدیث مبارکہ ہے کہ
رات کا کھانا ضرور کھاؤ چاہے ایک مٹھی بھر کھجور ہی کیوں نہ ہو۔ کیونکہ رات کا کھانا چھوڑنے سے بڑھاپا یا ضعف طاری ہوجاتی ہے۔
لہذا یہ ثابت ہوگیا کہ رات کا کھانا بھی ضرور کھانا ہے، دوپہر کا کھانا چھوڑا جاسکتا ہے ، دوپہر کے کھانے کی بجائے ہم پھل کھاسکتے ہیں یہ پھل ایک سیب ہوسکتا ہے دو کیلے ہوسکتے ہیں ضروری نہیں کہ ہم ایک کلو فروٹ کھائیں۔ دوپہر کا کھانا چھوڑ دیا جائے تو کوئی حرج نہیں، صبح کا ناشتہ جاگنے کے نصف گھنٹے کے اندر کر لیا جائے اور رات کا کھانا سونے سے کچھ دیر پہلے کھا لیا جائے۔
ابن عساکر کی ایک اور بہت ہی خوبصورت حدیث مبارکہ ہے، اس حدیث میں جو طریقہ بتایا گیا ہے اس سے بڑھا ہوا پیٹ کم ہوجاتا ہے
:حدیث مبارکہ کا مفہوم درج ذیل ہے
کھانے سے پہلے تربوز کا کھانا پیٹ کو صاف کردیتا ہے اور وہاں کی بیماریوں کو دھو کر نکال دیتا ہے۔
ڈاکٹر خالد غزنوی اور دیگر جو ہمارے سائنسدان ہیں ان کا کہنا ہے کہ اس حدیث سے مراد تربوز کے زمانے میں تربوز اور تربوز نہ ہو تو تربوز کی طرح کے پھل جیسے خربوزہ، پپیتا، گرما، سرداہ وغیرہ۔ ان میں سے کوئی بھی استعمال کر لیا جائے جو جس موسم میں ہو اگر کھانے سے آدھا گھنٹہ پہلے کھا لیا جائے تو پیٹ کے اندر جو چربی موجود ہے یا پیٹ بڑھا ہوا ہے اسے کم کرنے کا باعث بنتا ہے، اس طریقہ کو بارہا آزمایا گیا ہے، دیکھنے میں آیا ہے کہ جو لوگ کھانے سے پہلے فروٹ کھایا کرتے ہیں وہ انتہائی سڈول ہوتے ہیں یعنی متناسب جسم کے مالک ہوتے ہیں۔
جو افراد موٹاپے کے مرض کا شکار ہیں یا اپنا وزن کم کرنا چاہتے ہیں انہیں چاہیے کہ ان نسخوں میں سے کسی ایک پر جو بھی انہیں آسان لگے اگر عمل کرے تو انشاءاللہ اس مرض سے جلد ہی چھٹکارا مل جائے گا۔ ذیل میں طبِّ نبوی ﷺ کے نسخے بتائے جارہے ہیں ملاحظہ کیجئے۔
وزن زیادہ ہو اسے ایک سطح پر روکنے کیلئے اور وزن میں کمی کیلئے یہ نسخہ استعمال کیجئے۔
:اجزاء
بند گوبھی 150 گرام
زیتون کا تیل 1 کھانے کا چمچ
سرکہ جامن یا انگور (خالص) 1 کھانے کا چمچ
:ترکیب استعمال
گوبھی کو باریک کتر کر زیتون کا تیل اور سرکہ ملا دیں نمک اور کالی مرچ حسبِ ذائقہ، دوپہر کو سلاد کے طور پر استعمال کریں اور آدھی روٹی کا ٹکڑا بھی اس کے ساتھ استعمال کیا جاسکتا ہے۔
بندگوبھی میں ٹارٹارک ایسڈ کی وجہ سے موٹاپا بڑھنے سے رک جاتا ہے اور بتدریج اس میں کم آتی جاتی ہے۔
موٹاپے سے بچنے کیلئے یہ ایک بہترین نسخہ ہے۔ ایک پاکستانی سائنسدان ہیں جنہوں نے ایک مرکب تیار کیا ہے جو کہ ہر کھانے کے بعد اگر کھایا جائے تو اس سے ایک تو وزن میں کمی ہوتی ہے، ساتھ ہی غذا خوب ہضم ہوتی ہے، چونکہ موٹے افراد میں غذا کا ہضم ہونا ایک مسئلہ ہوتا ہے، ان کے معدے میں گیسز زیادہ بنتی ہیں اور قبض بھی ہوجایا کرتا ہے ایک اور وزن زیادہ ہونے کی وجہ سے نیند میں خلل پیدا ہوتا ہے ان تمام مسائل کا ایک چھوٹا سا حل حکیم ڈاکٹر پروفیسر سید ارشاد علی صاحب نے بتایا ہے۔
:اجزاء
ادرک 50 گرام
لہسن 50 گرام
ٹماٹر 50 گرام
ہری مرچ 25 گرام
دو عدد لیموں کا رس
پودینہ 20 گرام
تازہ ہرا دھنیا 20 گرام
ہلدی 25 گرام
نمک حسب ذائقہ یا 2-3 گرام
:ترکیب استعمال
ان تمام اجزاء کو پیس کر چٹنی بنا لی جائے اور ہر کھانے کے بعد اسے آدھا چائے کا چمچ کھا لیا جائے تو معدے کی جلن، گیسز، قبض وغیرہ جیسے مسائل حل ہوجاتے ہیں، غذا زیادہ اچھی طرح ہضم ہوتی ہے اور رات کے کھانے کے بعد اگر اسے کھایا جائے تو نیند بھی بہت اچھی آتی ہے۔
بیری کا شہد بہت ہی کارآمد چیز ہے۔ یہ موٹاپے کا کیسے سدباب کرتا ہے اس کے بارے میں یہاں بتایا جارہا ہے۔
:ترکیب استعمال
بیری کا شہد صبح نہار منہ دو کھانے کے چمچ ایک کپ نیم گرم پانی میں ملا کر پئیں اور ساتھ ہی سات دانے کلونجی کھا لیجئے، انشاءاللہ جلد ہی وزن میں کمی آنا شروع ہوجائے گی، پیٹ میں جو بھاری پن ہوتا ہے وہ ختم ہوجائے گا، جو گیسز ہیں وہ نکلنا شروع ہوجائیں گی۔
طبِ نبوی ﷺ کی ایک اور چیز ہے اور وہ ہے انجیر، اگر ہر کھانے سے آدھا گھنٹہ پہلے تین عدد انجیر کھا لی جائیں تو موٹاپے کا سدباب ہوجائے گا اور وزن میں اضافہ رک جائے گا۔
:اجزاء
سویا کے بیج 10 گرام
کلونجی 50 گرام
قُسط شیریں 50 گرام
:ترکیب استعمال
ان تینوں اشیاء کو پیس کر مکس کر لیجئے اور ایک پاؤ شہد میں ملالیں ہر کھانے یعنی ناشتے، دوپہر اور رات کے کھانے کے بعد ایک چائے کا چمچ استعمال کیجئے سات یا آٹھ دن کے بعد ایک کھانے کا چمچ استعمال کرنا شروع کردیں۔
:اجزاء
سونف 6 گرام
ادرک 6 گرام
:ترکیب استعمال
انہیں جوش دے کر یعنی ایک کپ پانی میں جوشاندہ بناکر اگر اسے ہر کھانے کے بعد پی لیا جائے تو اس سے بھی وزن میں بتدریج کمی آتی جائے گی اور غذا بھی ٹھیک سے ہضم ہوگی۔
:اجزاء
پودینہ 5 گرام
ادرک 2 گرام
:ترکیب استعمال
اس کی چائے ہر کھانے کے بعد پی لی جائے تو چربی نہیں چڑھتی بلکہ پہلے والی چربی کو بھی ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
چھ گرام کا چھوٹا سا ٹکڑا اگر ادرک کا لے لیا جائے یعنی اس کی چائے اگر دن میں دو بار پی لی جائے جب خالی پیٹ ہوں تو انشاءاللہ اس سے بھی فائدہ ہوگا۔
اگر آپ کو یہ معلوم نہیں کہ کیا کھانا ہے تو کم از کم یہ ضرور معلوم ہونا چاہیے کہ آپ نے کیا نہیں کھانا ہے۔
Overweight not only affects your physical beauty but also poses a hindrance to active lifestyle. There is yet another even greater disadvantage of obesity – it is the mother of several fatal diseases. It means, in addition to being a cosmetic consideration, it is a chronic medical condition which can ultimately lead to high blood pressure, gallstones, heart disease and so on. An obese person is far more likely to fall prey to serious disorders, like diabetes, cancers and psychological conditions, than a smart or normal weight individual. So, if you are able to maintain weight under healthy limits, it can save you from all the personal, social and health related issues.
What are the possible causes of being overweight? How can obesity be avoided or at least reduced? Well, though difficult, maintaining a healthy bodyweight is not something impossible. It would be easy to counter fatness and its adverse effects if you know the causes of the excessive accumulation of fat in your body. Treatment of obesity in Tib e Nabvi is easily accessible, economical as well as effective.
If you eat more calories than your body burns or metabolizes, you are at the risk of getting overweight as the excess energy will be stored as fat. On the other hand, burning more energy than the intake will result in the loss of weight. So, overeating and physical inactivity constitute the most common reasons of getting overweight. At the same time, factors like genetics, environment and culture also play a significant part in making people obese.
Genetic Factor: If both the parents of an individual are obese, he or she is at the risk of developing obesity. Actually, one’s genetic makeup affects hormones involved in fat regulation. For example, leptin deficiency is one of the genetic causes of getting overweight. Produced in fat cells and placenta, it controls weight by signaling the brain to eat less if there is high storage of body fat.
Imbalance of Eating and Burning: When you eat more calories than needed, it is called overeating. Fast foods, fried foods and sweats have high energy density and pose greater risk of obesity.
Physical Inactivity: When you do not burn calories taken in through food, the surplus energy starts accumulating in the body in the form of fat. Therefore, physical inactivity in an important factor leading to unhealthy weight gain.
Use of Medicines: Certain medicines, like antidepressants, anticonvulsants, some diabetes medications, and certain hormones are considered to be associated with weight gain.
Emotional Disturbance: The psychological factors, like emotional disturbance may also cause obesity. In other words, emotions affect eating habits. For example, emotional responses of anger, stress, sadness and boredom make people eat excessively.
Social/Economic Issues: The inability to buy healthy foods and the lack of safe places to walk or exercise are the social factors that may lead to obesity.
The treatment of obesity in Tib e Nabvi is not only easy and affordable but also the most effective one. Given below are some of the sayings of the Holy Prophet (PBUH) which can help you counter the risk of obesity or deal with it successfully if it occurs.
Don’t Keep Patients Hungry Unnecessarily: Allah’s last Messenger Hazrat Muhammad (PBUH) said, “The patient should not be kept hungry unnecessarily.” It means, a person suffering from some disease (in this case, obesity), should not be kept hungry if there is no need to do so.
Scientific Justification: Modern science develops a link between frequency of eating and weight. As per observation of scientists, people eating small meals four or five times daily possess lower cholesterol levels and lower or more stable levels of blood sugar than those who eat less frequently, taking two or three large meals a day.
Actually, large meals cause large spikes of insulin, whereas small frequent meals produce stable insulin levels.
So, the patients should be given small amount of food as they feel hungry. If kept hungry for a longer duration, they will consume more food, thereby triggering the risk of obesity.
Early Breakfast: “The best breakfast is the one that is taken early”, said Prophet Muhammad (PBUH). According to this Hadith, taking breakfast early after getting up helps you maintain your health as well as counter diseases like obesity.
Scientific Justification: The scientific findings are precisely in line with Tib e Nabi. In explanation of the above given saying of the Holy Prophet, the scientific findings suggest that the breakfast should be taken within half an hour after getting up even if it is done with a biscuit or a cookie. If you don’t do so, body’s energy will be burnt, the compensation of which will lead to obesity. A person who does not take breakfast early, their body starts swelling up. So, the Hadith and the latest research findings support the same claim that breakfast should be taken as early as possible to avoid and counter the disease of obesity.
Do Take Dinner: There is a Hadith: “Do take dinner even if you have a few dates. Skipping dinner leads to the onset of old age and weakness”. You may take dinner sometime before you go for sleep. Likewise, after taking dinner, you must take some type of light exercise. For example, you may take forty steps in the courtyard of your home. Moreover, as you offer the Isha Prayer, it will be a sufficient exercise after the meal.
Eat Watermelon: Once Prophet Muhammad (SAW) said: “Take watermelon before the meal as it cleanses the stomach and helps it get rid of various diseases”. While serving as a potential treatment to various diseases, the use of watermelon also plays a role in burning the extra fat deposited in the belly. The latest research provides scientific justification for this claim of the Holy Prophet (SAW).
As the studies on melon reveal, it is soaked with nutrients. With every juicy bite, you take in significant levels of vitamin A, B6 & C, lots of lycopene, amino acids, antioxidants and a significant amount of potassium. At the same time, this summer snack also happens to be free from fat and very low in sodium content. The watermelon juice is a low-calorie drink as there are only 40 calories per cup. The antioxidants help prevent disease like cancer.
In addition to carrying lots of nutritional benefits, watermelon is also effective in losing belly fat. The 91% water content of watermelon makes it a food low in energy density. On the other hand, low energy density makes it perfect for helping you lose your belly fat. It is because you get fewer calories in a larger volume of food. You feel more satisfied and eat less.
So, what should you do if watermelon is not available as it may be the case in winter? Well, you can switch on to other similar fruits like melon, papaya, rock melon (Garma) and casaba (Sarda), etc.
In Tib e Nabvi, there are various treatment plans for fighting obesity, the mother of diseases. Some of the plans, as suggested by the Holy Prophet (SAW), are given below:
If you have some extra fat on belly or other body parts and want to get rid of it, the Plan 1 offers a simple and easy way for the treatment of obesity ( in Urdu "Motapay Ka Ilaj" ) in Tib e Nabvi. For this you need only three things, i.e. olive oil, jambolan (Jamun or black plum).
The ingredients include:
Take 150 grams of fresh green cabbage and cut it into small pieces. Mix them with olive oil and vinegar to make a mixture.
Take the mixture that you prepared from cabbage, olive oil and vinegar and sprinkle some ground pepper over it. Use as a salad with the meal. Cabbage is very beneficial for fighting obesity. It contains a chemical compound, called tartaric acid, which inhibits the conversion of carbohydrates into fats.
If you are obese, you might be facing the issue of indigestion and gases in the stomach. Moreover, obesity also involves the health problems of constipation and sleeplessness. The first thing you need to do, in this regard, is to reduce obesity.
To avoid and treat obesity, you can prepare a simple medicine from easily available ingredients. It will not only help you reduce fat but also ensure the health of your stomach.
The ingredients for the preparation of this anti-obesity medicine include:
Grind all the ingredients to make a paste. Take half a teaspoon of the paste after every meal. In addition to serving as a cure for obesity, it will also help you treat the health conditions, like heartburn, gases and constipation. There will be proper digestion of food. Moreover, if you take it after the dinner, you will get sound sleep.
Summing up, as you might have observed and experienced yourself, treatment of obesity in Tib e Nabvi is not only easy but also effective. The precocious advices of the Holy Prophet (SAW) are now backed by the finding of the latest research. People have been benefitting from Tib e Nabvi prescriptions for over fourteen centuries. You can yourself prepare an anti-obesity medicine easily and quickly. Beside reducing obesity, it will also help you treat stomach related problems and other health problems in general.